دائیں بازو کے کارکن شہیر سیالوی گرفتار

وہ لوگ جو سیالوی کی پیروی کرتے ہیں اب ان کی حمایت میں شروع کی گئی ہیش ٹیگ مہم سے ان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

دائیں بازو کے کارکن شہیر سیالوی گرفتار
https://www.dialoguepakistan.com/


دائیں بازو کے نوجوان کارکن شاہیر سیالوی کو گرفتار کیا گیا ہے اور سوشل میڈیا نے ایسے رجحانات کو ظاہر کیا ہے جہاں لوگ ان کی رہائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
ایک واقعے میں انہوں نے لاہور کی وزیر خان مسجد کے باہر ایک تقریر کی جس میں مسجد کے باہر ہونے والے ’دھمال‘ کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔ رقص کو مشہور شخصیات نے پیش کیا: شان شاہد اور علی ظفر جبکہ وفاقی وزیر فواد چوہدری بھی ان میں شامل تھے۔
س اقدام سے مایوس ، سیالوی ، جو خود کو ریاستی یوتھ پارلیمنٹ (ایس وائی پی) کا صدر کہتا ہے ، نے 19 فروری کو مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ’مسجد کے تقدس کی پامالی‘ کی مذمت کرتے ہوئے ایک تقریر کی۔
خیال کیا جاتا ہے کہ سیالوی کا مسجد کے باہر خطاب اور تقریر میں استمعال کے جانے والے الفاظ اور اختیار کیا جانے والا موقف ان کی گرفتاری کے پیچھے تھا اور موجب بنا۔

وہ لوگ جو سیالوی کی پیروی کرتے ہیں اب ان کی حمایت میں شروع کی گئی ہیش ٹیگ مہم سے ان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔