پاکستان کے موجودہ حالات اور جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈے

پاکستان کے موجودہ حالات اور جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈے
Courtesy: DW

پاکستان تاریخ کے بدترین اور حساس ترین دور میں سے گزر رھا ھے۔ کبھی ملکی سلامتی کے اداروں پر کیچڑ اچھال کر انکے مورال کو کمزور کرنا تو کبھی فرقہ واریت کو فروغ دے کر مذھبی جماعتوں میں اشتعال پیدا کرکے خانہ جنگی جیسی صورت حال پیدا کرنے جیسی مکروہ حرکتیں دن بدن پاکستان کی بنیادوں کو کمزور اور کھوکھلا کرنے کے در پہ ہیں۔

اور خطرناک بات یہ ھے کہ جو بھی نفرتی پروپیگنڈہ کرتا ھے وہ جھوٹ اور لغو سے اپنے پروپیگنڈے کو ایسے سیاق و سباق سے جوڑتا ھے کہ اصلی حقائق سے بے خبر سادہ لوح لوگ انکے جھوٹ و فریب پر مبنی پروپیگنڈے کو حقیقت سمجھ کر سوشل میڈیا پر آگے سے آگے شئیر کرکے اپنی طرف سے سچ کا ساتھ اور قومی فریضہ ادا کرنا سمجھ رھے ھوتے ہیں لیکن انکو قطعا یہ ادراک نہیں ھوتا کہ ایسے غلط قسم کے بیانات یا تحریریں ملک کا بیڑہ غرق کرنے کیلئے دشمن کی طرف سے لڑی جانے والی پراکسی وار کا ھی حصہ ہیں۔

حالیہ دنوں جبکہ ہمارے ہزارہ کمیونٹی کے بہن بھائی اپنے پیاروں کی لاشے کھلے آسمان تلے رکھ کر اپنے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے حکومت وقت سے احتجاج کر رھے تھے اور اور بضد تھے کہ جب تک وزیراعظم انکے ساتھ افسوس اور یکجہتی کیلئے کوئٹہ تشریف نہیں لائیں گے وہ میتوں کو نہیں دفنائیں گے۔ خیر یہ تو ایجنسیوں کے اندرونی معاملات یا وزیراعظم کی سیکورٹی کے خدشات کے پیش نظر وزیر اعظم نے انہیں شہداء کی تدفین کرنے پر اپنی کوئٹہ آمد کا یقین دلا کر معاملے کو احسن طریق سے نبھایا اور انہیں یقین دلایا کہ انشااللہ انکے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا اور فوج کی طرف سے جنرل قمر باجوہ صاحب نے بھی یہ عہد کیا کہ انکی حفاظت کیلئے جلد ایک سپیشل فورس تعینات کی جائیگی۔

بدقسمتی سے ہزارہ کمیونٹی والے لوگ کسی بھی مسلک ۔ رنگ و نسل سے ھوں وہ ہیں تو ہمارے ھم وطن اور بہن بھائی ھی ۔ کتنی بار وہ اپنے پیاروں کو دھشتگردی کی بھینٹ چڑھا کر زخم کھا چکے ہیں لیکن حقیقت میں ہر سانحہ کے بعد دوسرا المناک سانحہ انکو جھیلنا پڑ رھا ھے۔ انکا دکھ تو حقیقتا بہت بڑا دکھ ھے اور انکا احتجاج کرنا بھی انکا بنیادی حق ھے لیکن ہمارے سیاسی گماشتے ملک کو نوچ نوچ کر ہڈیوں کا ڈھانچہ بنانے والے انکے غم کو اپنی سیاسی سکورنگ کیلئے میڈیا پر ان سے ہمدردی جتانے کیلئے ایسے ناچ رھے ہیں جیسے جنگل میں لومڑ کے ھاتھ گدھے کی پرچی لگ گئی ھو۔

اور جب دیکھا کہ وزیراعظم کے ناجانے سے متاثرین ہزارہ دھرنا چھوڑنے پر راضی نہیں تو ساتھ ھی ڈاکوئوں پر مشتمل الائنز پی ڈی ایم نے ان سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے ملک جام کرنے کا اعلان کر دیا۔ یہ تو میں سمجھتا ھوں کہ ہزارہ کمیونٹی کی اپنے وطن سے اپنے دکھ و غم بھول کر محبت ھے کہ انہوں نے حکومتی وفد سے فوری کامیاب مزاکرات کرکے اپنے پیاروں کی تدفین کی حامی بھر کر ملکی ڈاکوئوں کی جھوٹی فریب زدہ سیاست کو ناکام و نامراد کرکے حکومت وقت اور ملک کو بحران سے بچا لیا۔ متاثرین ہزارہ اور تمام اھل وطن یہ بتائیں کہ ان پی ڈی ایم کے چوروں نے ایک بار بھی اپنے بیرونی آقائوں خاص طور پر بھارت جیسے ازلی دشمن کا ایک بار بھی ذکر کیا ھے کہ بلوچستان میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے بھارت ایسی دھشتگردی کی وارداتیں کروا رھا ھے؟ جواب : قطعا نہیں! انکا ایجنڈا توعوامی قیاس آریوں اور چہ مگوئیوں کے مطابق پاکستان کی جڑیں دشمن کے ساتھ ملکر کھوکھلی کرنے کا ھے۔ انکے دور اقتدار میں بھی یہی کمیونٹی کئی بار نشانہ بنی اور سینکڑوں لوگ مارے گئے لیکن متحرک سیاسی دلالوں نے کبھی بھارت یا اسرائیل کا نام اپنی زبان مبارک سے نہ لیا۔ اسکو سیاسی الائنز نہیں کہنا چاھئیے بلکہ ان کیلئے تو “پاکستان ڈکیت موومنٹ” کا نام جچتا ھے۔

خدارا پاکستان کے دشمنوں کے بیانیہ کو مت پھیلائو اور تقویت بخشو۔ یہ سب اقتدار سے نکالے گئے طاقت اور دولت کے بھوکے ایسے مہرے ہیں جن کواگر حقایق کے ترازو پر پرکھا جاۓ تو معلوم ہوتا ہے کے دشمن ملک طاقتوں نے پاکستان کو ٹکڑے کرنے کا ایجنڈا دیکر 10 برس سے فارن فنڈنگ پر پال رکھا ھے۔ ایسے جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈوں سے واضع طور پر نظر آ رھا ھے کہ یہ فرقہ واریت کی آگ پھیلانے میں جلتی پر تیل ڈالنے کے مترادف ھیں۔ اپنے شعور کو بیدار کریں اور کسی کے اشارے پر ناچنے والی کٹھ پتلی نہ بنیں۔

یہ ملک میں تکفیریت کے خوفناک وار ہیں جس کو پراکسی وار کہا جاتا ھے۔ ہماری افواج انتہائی متحرک مظبوط ۔ ڈسپلن اور بلاتمیز کسی بھی مسلک عوام اور ملکی سرحدوں کی محافظ فوج ھے جس کا کوئی ثانی نہیں اور اس میں ہر مسلک و مذاہب کے لوگ موجود ہیں۔ سوچیں اگر اس ادارے میں فرقہ واریت کے آسیب کو دشمن داخل کرنے میں کامیاب ھو جاتا ھے جو کہ ممکن نہیں تو ان میں مظبوطی اور یکجہتی رہ ھی نہیں سکتی اور دشمن ممالک خاص طور پر بھارت ۔ اسرائیل اور امریکہ جو پاکستان کو تقسیم کرکے برباد کرنے کے در پہ ہیں بڑی آسانی سے خاکم بدھن اپنے مذموم ایجنڈے کی تکمیل کرنے میں کامیاب ھو سکتے ہیں۔ لیکن اللہ کے فضل سے مجھے یقین کامل ھے کہ پاکستان کے غیور محافظ ۔ شہادت کے متبنی اپنے قیمتی خون سے ملکی سرحدوں کی آبیاری کرنے والے ہر لمحہ دشمن کی مکاری اور عیاری کو سمجھتے ھوئے سربکف ھو کر اندرون و بیرون خطرات کا مقابلہ کرکے ملک دشمنوں کو شکست دے کر ثابت کر رھے ہیں کہ دنیا کی کوئی طاقت لاکھ سازشیں کرکے بھی ان کے درمیان نفرت کی دراڑ ڈالنے میں کامیاب نہیں ھو سکتی اور نہ ھی عوام اور افواج پاکستان کے درمیان محبت کے دائمی رشتے میں کمی لا سکتی ھے۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ جو کہ اگر گزشتہ ادوار کا جایزہ لیا جاۓ اور موجودہ دور میں ان پر نیب کیسز کو دیکھا جاۓ تو تمام ملکی خزانے کے ڈاکوئوں پر مشتمل ھے کھل کر ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کر رھے ہیں۔ کوئی اپنی سیاست تو کوئی اپنا چور ابا بچانے کے چکر میں ملک کی سلامتی کو دائو پر لگائے ھوئے ہیں۔ دیکھئیے گا آنے والے وقت میں یہ سیاسی ڈاکوئوں کے گروہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے بہت گھٹیا اور اوچھی حرکات کرتے ھوئے نظر آئیں گے لیکن انکو انشااللہ منہ کی کھانی پڑے گی۔ وطن میں بسنے والے بینا اور باشعور لوگ ایسے غلیظ مافیاز کی حرکات و سکنات کو بڑے غور سے دیکھ اور محسوس کرکے ان نام نہاد سیاسی گماشتوں کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے بہت جلد دفن ھوتا ھوا دیکھ رھے ہیں۔ پاکستان پائندہ باد